Bismil Allahabadi

بسمل الہ آبادی

نوح ناروی کے شاگرد، شاعری میں عوامی روز مرہ کو جگہ دی، غزلوں کے ساتھ اہم مذہبی اور ملی شخصیات پر نظمیں لکھیں

A disciple of Nooh Naravi, wrote on the day-to-day experiences of life and poems on social and religious personalities

بسمل الہ آبادی کے تمام مواد

13 غزل (Ghazal)

    ساز ہستی کا عجب جوش نظر آتا ہے

    ساز ہستی کا عجب جوش نظر آتا ہے اک زمانہ ہمہ تن گوش نظر آتا ہے حسرت جلوۂ دیدار ہو پوری کیوں کر وہ تصور میں بھی روپوش نظر آتا ہے دیکھتے جاؤ ذرا شہر خموشاں کا سماں کہ زمانہ یہاں خاموش نظر آتا ہے آپ کے نشتر مژگاں کو چبھو لیتا ہوں خون دل میں جو کبھی جوش نظر آتا ہے آپ ہی صرف جفا کوش ...

    مزید پڑھیے

    جو نہ کرنا تھا کیا جو کچھ نہ ہونا تھا ہوا

    جو نہ کرنا تھا کیا جو کچھ نہ ہونا تھا ہوا چار دن کی زندگی میں کیا کہیں کیا کیا ہوا یہ سمجھ کر ہم نہیں کہتے کسی سے راز دل اس طرف نکلا زباں سے اس طرف چرچا ہوا بھر کے ٹھنڈی سانس لیں بیمار نے جب کروٹیں وہ کلیجہ تھام کر کہنے لگے یہ کیا ہوا سنیے سنیے آتش غم سے ہوئے ہم جل کے خاک کہیے ...

    مزید پڑھیے

    جینے والا یہ سمجھتا نہیں سودائی ہے

    جینے والا یہ سمجھتا نہیں سودائی ہے زندگی موت کو بھی ساتھ لگا لائی ہے یہ بھی مشتاق ادا وہ بھی تمنائی ہے کھنچ کے دنیا ترے کوچے میں چلی آئی ہے کھل گئے نزع میں اسرار طلسم ہستی زیست کہتے ہیں جسے موت کی انگڑائی ہے کہہ گئے اہل چمن یہ ترے دیوانوں سے ہوش میں آؤ زمانے میں بہار آئی ...

    مزید پڑھیے

    قابل شرح مرا حال دل زار نہ تھا

    قابل شرح مرا حال دل زار نہ تھا سننے والے تو بہت تھے کوئی غم خوار نہ تھا اب وہ جینے کے لئے سوچ رہا ہے تدبیر اپنے ہاتھوں جسے مرنا کبھی دشوار نہ تھا مجھ سے پوچھو تو قضا اس کی ہے موت اس کی ہے دوش احباب پہ جو مر کے گراں بار نہ تھا چنتے تھے باغ میں آ آ کر انہیں اہل جنوں آشیاں کا مرے ...

    مزید پڑھیے

    کسی طرح بھی کسی سے نہ دل لگانا تھا

    کسی طرح بھی کسی سے نہ دل لگانا تھا خیال یار میں دنیا کو بھول جانا تھا جو بے رخی تھی یہی رخ نہیں چھپانا تھا مرے خیال میں بھی آپ کو نہ آنا تھا اسی سبب سے وہ پردے میں چھپ کے بیٹھے ہیں کہ پردے پردے میں کچھ ان کو رنگ لانا تھا ازل سے روح جو پھونکی گئی ہے ذروں میں تو یہ سمجھ لو کہ جلوہ ...

    مزید پڑھیے

تمام

3 نظم (Nazm)

    مہاتما گاندھی

    سنا رہا ہوں تمہیں داستان گاندھی کی زمانے بھر سے نرالی ہے شان گاندھی کی رہے رہے نہ رہے اس میں جان گاندھی کی نہ رک سکی نہ رکے گی زبان گاندھی کی یہی سبب ہے جو وہ دل سے سب کو پیارا ہے وطن کا اپنے چمکتا ہوا ستارا ہے بنا تھا مست کوئی اور کوئی سودائی ہر ایک سمت تھی غفلت کی جب گھٹا چھائی تو ...

    مزید پڑھیے

    برسات کی شام

    کس قدر دل کش سہانی شام ہے برسات کی بولنے والی ہے اب تصویر گویا رات کی دامن مغرب میں پوشیدہ رخ خورشید ہے آمد آمد ہے قمر کی اس کا شوق دید ہے خامۂ قدرت کے پائے ڈھب شفق کے رنگ میں سر بہ سر ڈوبے ہوئے ہیں سب شفق کے رنگ میں سر اٹھا کر آسماں کی جامہ زیبی دیکھیے اس کی رنگینی میں کیا ہے دل ...

    مزید پڑھیے

    جمنا جی

    ناز کیوں ہو نہ تجھے کرشن دلاری جمنا تو تو رادھا کی سہیلی بنی پیاری جمنا رتبہ عالی ہے ترا مرتبہ بھاری جمنا ہر جگہ فیض اتم رہتا ہے جاری جمنا ہے یقیں گرم کسی دن بھری محفل ہوگی راس منڈل کی وہ لیلا لب ساحل ہوگی مٹ گیا لطف ترا چھن گیا گہنا تیرا جب کنھیا نہیں بے لطف ہے رہنا تیرا غم اٹھانا ...

    مزید پڑھیے