Bekhud Mohani

بیخود موہانی

ممتاز شاعر، مصنف اور شارح۔ غالب کے کلام کی شرح کے لیے مشہور۔ ’گنجینۂ تحقیق‘ کے نام سے شاعری پر تنقیدی مضامین کی کتاب بھی شائع ہوئی

Prominent poet and writer, well-known for his annotations of Mirza Ghalib, also published a critical book on poetry called Ganjina-e-Tahqeeq

بیخود موہانی کی غزل

    عالم کو اس نے نقش کف پا بنا دیا

    عالم کو اس نے نقش کف پا بنا دیا یعنی بنا دیا کبھی گاہے مٹا دیا ہوتی نہ تاب جلوۂ پنہاں کلیم کو کیوں تو نے پردۂ رخ زیبا اٹھا دیا پوچھا جو اس سے ہستئ عالم کے راز کو ظالم نے اپنا نقش کف پا دکھا دیا ہم ابتدائے سوز محبت میں جل بجھے وہ شمع ہیں کہ شام سے مجھ کو بجھا دیا گویا کہ ہم بھی ...

    مزید پڑھیے

    آنکھوں پر آہ یاس کا پردہ سا پڑ گیا

    آنکھوں پر آہ یاس کا پردہ سا پڑ گیا دنیا اجڑ گئی کہ مرا دل اجڑ گیا اللہ کیسا تفرقہ مرنے سے پڑ گیا میں ایک ساتھ سارے جہاں سے بچھڑ گیا اب سوز دل کے ناز اٹھائے نہ جائیں گے آنسو جہاں گرا وہیں ناسور پڑ گیا مرنا پڑا کسے ترے ذوق گناہ سے اے دل خبر بھی ہے کوئی غیرت سے گڑ گیا آنکھوں میں اب ...

    مزید پڑھیے

    نظیر جس کی مل سکے وہ اپنا ماجرا نہ تھا

    نظیر جس کی مل سکے وہ اپنا ماجرا نہ تھا لکھا نہ تھا پڑھا نہ تھا سنا نہ تھا ہوا نہ تھا زمانہ میں جو حادثہ مرے لئے نیا نہ تھا کسی نے بھی سنا نہ تھا کہیں بھی وہ ہوا نہ تھا جو اس گلی میں رہ گئے خوشی کو اپنی دخل کیا قسم کسی کی ناصحا قدم ہی اٹھ سکا نہ تھا غضب میں جان پڑ گئی نہ پوچھ راحت ...

    مزید پڑھیے

    صبر وعدے پہ نہ تھا کام تمنائی کا

    صبر وعدے پہ نہ تھا کام تمنائی کا حشر ہے وصل کا دن یا مری رسوائی کا حشر میں کیا تجھے دیکھیں گے ازل کے بچھڑے حسن وہ اور زمانہ یہ خود آرائی کا ابھی حیراں ابھی مضطر ابھی ہشیار ابھی مست حال دیکھا ہی کرے تیرے تماشائی کا اف ترا شوق میں بڑھنا وہ لپٹ جانے کو اف وہ آئینے میں عالم تری ...

    مزید پڑھیے

    یوں بھی دیکھا نہ کبھی درد کا درماں ہونا

    یوں بھی دیکھا نہ کبھی درد کا درماں ہونا ہائے وہ نشتر مژگاں کا رگ جاں ہونا وہ تمناؤں کا رہ رہ کے پریشاں ہونا وہ تری یاد کا دل میں ترے مہماں ہونا پردے پردے میں ترے وصل کا ساماں ہونا درد پنہاں کا ترا غمزۂ پنہاں ہونا محشر ناز ہیں ذرات فضائے کونین اللہ اللہ کسی کافر کا خراماں ...

    مزید پڑھیے

    امتحان و صبر کی حد کیوں پڑے تاخیر میں

    امتحان و صبر کی حد کیوں پڑے تاخیر میں جو نہ لکھوائے کوئی لکھ دے مری تقدیر میں خواب ہستی دیکھنے والے تھے کیسے بد نصیب خواب کا عالم بھی گزرا دہشت تعبیر میں حشر میں ہلچل ہوئی قاتل کو غش آنے لگے آئے وہ کچھ بے گنہ جکڑے ہوئے زنجیر میں ان نصیبوں پر تھی قدرت سے الجھنے کی امنگ عمر بھر ...

    مزید پڑھیے

    ہنگامہ خیز دعوئ منصور ہو گیا

    ہنگامہ خیز دعوئ منصور ہو گیا لب ہم نوائے خاطر مغرور ہو گیا بزم خیال یار میں ہے محو آرزو مجھ سے مرا خیال بہت دور ہو گیا مٹنا تھا کب تراوش زخم جگر کا رنگ ہاں رستے رستے زخم سے ناسور ہو گیا تھا جلوہ گاہ یار مرا دامن نگاہ جس ذرہ پر نگاہ پڑی طور ہو گیا بس اے سکون یاس زیادہ ستم نہ ...

    مزید پڑھیے

    کہے یہ کون مکاں اپنا لا مکاں اپنا

    کہے یہ کون مکاں اپنا لا مکاں اپنا ازل کے بعد سے ملتا ہے کچھ نشاں اپنا ہے کچھ تو بات کہ دعویٰ ہے اک جہاں کا یہی کہ تو ہے اپنا زمیں اپنی آسماں اپنا ہر ایک گام پہ ہر سمت ہے سجود نیاز دیار یار کو جاتا ہے کارواں اپنا نظر بھی دفتر اعمال پر وہ کر نہ سکے تھا اپنا حال زباں اپنی اور بیاں ...

    مزید پڑھیے

    اہل دل اہل نظر شام و سحر رویا کیے

    اہل دل اہل نظر شام و سحر رویا کیے درد کے پتلے تھے آخر عمر بھر رویا کیے حال اہل درد نے ان کو رلایا عمر بھر جن کو حیرت تھی یہ کیونکر رات بھر رویا کیے دل کی مجبوری پہ رونے سے جو میں روکا گیا بے بسی سے دل کے چھالے پھوٹ کر رویا کیے پاس ناموس محبت نے کچھ ایسا کہہ دیا سر جھکا کر ہم تو وہ ...

    مزید پڑھیے

    اف انتہائے شوق میں اب کیا کرے کوئی

    اف انتہائے شوق میں اب کیا کرے کوئی کہتے ہیں پہلے اپنی تمنا کرے کوئی بیداد حسن یہ ہے تو پھر کیا کرے کوئی رسوائیوں کے بعد بھی پردہ کرے کوئی تم بھی کہو تو دل کو بتا دیں اب اس کا حال اب وقت وہ نہیں ہے کہ پردہ کرے کوئی کھل جائیں حسن و عشق کی نیرنگیوں کے راز دیکھوں جو پھر کسی کی تمنا ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 3