عالم کو اس نے نقش کف پا بنا دیا
عالم کو اس نے نقش کف پا بنا دیا یعنی بنا دیا کبھی گاہے مٹا دیا ہوتی نہ تاب جلوۂ پنہاں کلیم کو کیوں تو نے پردۂ رخ زیبا اٹھا دیا پوچھا جو اس سے ہستئ عالم کے راز کو ظالم نے اپنا نقش کف پا دکھا دیا ہم ابتدائے سوز محبت میں جل بجھے وہ شمع ہیں کہ شام سے مجھ کو بجھا دیا گویا کہ ہم بھی ...