جھوٹ سچ آپ تو الزام دیئے جاتے ہیں
جھوٹ سچ آپ تو الزام دیئے جاتے ہیں بات سنتے نہیں دشنام دیئے جاتے ہیں ترچھی نظروں سے کئے اس نے بہت دل زخمی تیر ٹیڑھے مگر کام دیئے جاتے ہیں کہہ گیا یہ بھی کوئی روٹھ کے جانے والا ہم تجھے موت کا پیغام دیئے جاتے ہیں پاسبان جاگ اٹھیں وہ تو انہیں دے دینا لکھ کے کاغذ پہ یہ اک نام دیئے ...