وہ اور تسلی مجھے دیں ان کی بلا دے
وہ اور تسلی مجھے دیں ان کی بلا دے
جاتے ہوئے فرما تو گئے صبر خدا دے
ہر بات کا اللہ نے بخشا ہے سلیقہ
لڑنا بھی مزا دے ترا ملنا بھی مزا دے
اس طرح بھی غش سے کہیں ہوتا ہے افاقہ
یا زلف سنگھا یا مجھے دامن کی ہوا دے
دم چڑھنے لگا غصے کے تیور جو بنائے
نازک ہو جو اتنا وہ مجھے خاک سزا دے
کمبخت نے سب کھول دیئے راز محبت
یہ کس نے کہا تھا تجھے بیخودؔ کو پلا دے