نئے سمے کی کوئل
پھیل رہی ہے چاروں جانب نئے سمے کی سندر خوشبو آنے والے کل کی قسمت نہ میں جانوں نہ جانے تو سبزہ رنگت تتلی جگنو جانے کب سے چمک رہے ہیں پیڑ کی ہر اک شاخ پہ آنسو اور اس پیڑ کی اک ڈالی پر کوئل کرتی جائے کو کو کوئل کرتی جائے کو کو دیکھتی جائے یونہی ہر سو وقت کو جاتے دیکھ رہی ہے اور یہ ...