Bakhsh Layalpuri

بخش لائلپوری

ترقی پسند فکر کے حامل عوامی شاعر، برطانیہ کی انجمن ترقی پسند مصنفین کے صدر رہے

A people’s poet with progressive leanings, also served as the president of Progressive Writers Association of UK

بخش لائلپوری کے تمام مواد

19 غزل (Ghazal)

    رت نہ بدلے تو بھی افسردہ شجر لگتا ہے

    رت نہ بدلے تو بھی افسردہ شجر لگتا ہے اور موسم کے تغیر سے بھی ڈر لگتا ہے درد ہجرت کے ستائے ہوئے لوگوں کو کہیں سایۂ در بھی نظر آئے تو گھر لگتا ہے ایک ساحل ہی تھا گرداب شناسا پہلے اب تو ہر دل کے سفینے میں بھنور لگتا ہے بزم شاہی میں وہی لوگ سرافراز ہوئے جن کے کاندھوں پہ ہمیں موم کا ...

    مزید پڑھیے

    بنتی نہیں بات تو پھر بات کیا کریں

    بنتی نہیں بات تو پھر بات کیا کریں بگڑے ہوئے ہیں شہر کے حالات کیا کریں آتی نہیں گرفت میں سانسوں کی ڈوریاں ہیں گردش مدام میں دن رات کیا کریں لفظوں کی ایک فوج ہے اپنی کمان میں منہ میں نہیں زباں تو مقالات کیا کریں ٹوٹا تعلقات کا ہر ایک سلسلہ ٹھنڈے پڑے ہیں وصل کے جذبات کیا کریں اے ...

    مزید پڑھیے

    قاتل ہوا خموش تو تلوار بول اٹھی

    قاتل ہوا خموش تو تلوار بول اٹھی مقتل میں خون گرم کی ہر دھار بول اٹھی پوچھا سبک سروں کا نمائندہ کون ہے سن کر فقیہ شہر کی دستار بول اٹھی اہل ستم کے خوف سے جو چپ تھی وہ زباں جب بولنے پہ آئی سر دار بول اٹھی میری تباہیوں کی ہے اس میں خبر ضرور از خود ہر ایک سرخیٔ اخبار بول اٹھی چہرہ ...

    مزید پڑھیے

    جو پی رہا ہے سدا خون بے گناہوں کا

    جو پی رہا ہے سدا خون بے گناہوں کا وہ شخص تو ہے نمائندہ کج کلاہوں کا جسے بھی چاہا صلیب ستم پہ کھینچ دیا فقیہ شہر تو قائل نہیں گواہوں کا ہم اہل دل ہیں صداقت ہمارا شیوہ ہے ہمیں ڈرا نہ سکے گا جلال شاہوں کا ہر ایک قدر کو رسوائیاں ملیں ان سے عجیب سا رہا کردار دیں پناہوں کا مری زمین ...

    مزید پڑھیے

    جہان جبہ و دستار کی حمایت کیا

    جہان جبہ و دستار کی حمایت کیا یزید وقت ہے کیا اور اس کی بیعت کیا منافقانہ روش عام ہوتی جاتی ہے نقاب پوشیٔ احباب کی شکایت کیا کسی بھی شخص کو اب حرف حق کا پاس نہیں پنپ رہا ہے یہاں پر دروغ حکمت کیا مجاوران جہالت کے بالا خانوں میں سخن طرازیٔ علم و ادب کی قیمت کیا مزہ تو جب ہے کہ ...

    مزید پڑھیے

تمام