میں ہوں عاصی کہ پر خطا کچھ ہوں
میں ہوں عاصی کہ پر خطا کچھ ہوں تیرا بندہ ہوں اے خدا کچھ ہوں جزو و کل کو نہیں سمجھتا میں دل میں تھوڑا سا جانتا کچھ ہوں تجھ سے الفت نباہتا ہوں میں با وفا ہوں کہ بے وفا کچھ ہوں جب سے ناآشنا ہوں میں سب سے تب کہیں اس سے آشنا کچھ ہوں نشۂ عشق لے اڑا ہے مجھے اب مزے میں اڑا رہا کچھ ...