بچپنے کی یاد
اے بچپنے کی دنیا تو یاد آ رہی ہے دل سے مری صدائے فریاد آ رہی ہے راحت سنا رہی تھی افسانہ سلطنت کا تھی ماں کی گود مجھ کو کاشانہ سلطنت کا وہ گھر کہ دور جس سے تھی گردش زمانہ آزادیوں کا میری آباد آشیانہ پھرتی ہے اب نظر میں تصویر اس مکاں کی عرش بریں سے بہتر تھی سرزمیں جہاں کی نازک مزاج بن ...