Azhar Naiyyar

اظہر نیر

شاعر،افسانہ نگار

Poet, Storyteller

اظہر نیر کی غزل

    میں اپنے شہر میں اپنا ہی چہرہ کھو بیٹھا

    میں اپنے شہر میں اپنا ہی چہرہ کھو بیٹھا یہ واقعہ جو سنایا تو وہ بھی رو بیٹھا تمہاری آس میں آنکھوں کو میں بھگو بیٹھا کہ دل میں یاس کے کانٹے کئی چبھو بیٹھا متاع حال نہ ماضی کا کوئی سرمایہ ندی میں وقت کی ہر چیز کو ڈبو بیٹھا سنہرے وقت کی تحریریں جن میں تھیں محفوظ میں ان صحیفوں کو ...

    مزید پڑھیے

    دریچے سو گئے شب جاگتی ہے

    دریچے سو گئے شب جاگتی ہے میرے کمرے میں کیسی خامشی ہے جدھر دیکھو فسردہ زندگی ہے مجھے لگتا ہے یہ غم کی صدی ہے جو رستوں میں بھٹکتی پھر رہی ہے اسے پہچان فکر زندگی ہے سمندر کا تموج ابر و باراں زمیں کے دل میں پھر بھی تشنگی ہے ہر اک لمحہ ہمارا خون تازہ محبت جونک بن کر چوستی ہے یہ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2