Azhar Bakhsh Azhar

اظہر بخش اظہر

اظہر بخش اظہر کی نظم

    سنجیو صراف کے لیے ایک نظم

    عزم شاہینی لیے اک نوجواں سنجیو ہے اب مری اردو کا سچا پاسباں سنجیو ہے ریختہ کے ہو تمہیں استاد غالب آج بھی ہاں مگر اس باغ کا اب باغباں سنجیو ہے جس میں لاکھوں ہیں ستارے شاعری و نثر کے اس نئی اک کہکشاں کا آسماں سنجیو ہے خوب رو ہے خوب سیرت نرم گفتاری بھی ہے با ادب تہذیب کا سیل رواں ...

    مزید پڑھیے