Azeem Quraishi

عظیم قریشی

عظیم قریشی کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    رنگ کہاں ہے سایا سا ہے

    رنگ کہاں ہے سایا سا ہے نقش کہاں ہے دھوکا سا ہے صبح کی رنگت زردی مائل شام نہیں ہے دھڑکا سا ہے دل کا خون ہوا ہو شاید دور پرے جو کہرا سا ہے سیل عشق تھما کب ہوگا دریا ہے اور چڑھتا سا ہے لب اس کے جو کھلتے دیکھے ایک جہاں کچھ ہنستا سا ہے اصل میں نقش کیف ہستی فانی سا ہے مٹتا سا ہے حسن ...

    مزید پڑھیے

    یہ پھول جو مٹی کے ہیولوں سے اٹا ہے

    یہ پھول جو مٹی کے ہیولوں سے اٹا ہے ماضی کا کوئی خواب ہے مانوس صدا ہے سوکھا ہوا پتا ہوں کہ بے ڈال پڑا ہوں کیا جانئے کس کے لیے یہ جوگ لیا ہے اے خار چمن زار منجم تو نہیں تو فردا کا ہر اک راز ترے لب سے سنا ہے پوچھو یہ ستاروں سے کہ توضیح کریں وہ کیوں لاش پہ یوں چاند کی ماتم سا بپا ...

    مزید پڑھیے

    سرور عشق کی مستی کہاں ہے سب کے لیے

    سرور عشق کی مستی کہاں ہے سب کے لیے وہ مجھ میں جذب ہوا آ کے ایک شب کے لیے وہ ایک کرب‌ حسیں جو مجھے ہوا ہے عطا نہ تیرے رخ کے لیے ہے نہ تیرے لب کے لیے کبھی تو الٹے سر عام وہ نقاب اپنی ترس رہے ہیں سبھی بادۂ‌ عنب کے لیے ترے وصال کی کب آرزو رہی دل کو کہ ہم نے چاہا تجھے شوق بے سبب کے ...

    مزید پڑھیے

    رم جاودانہ غزل ہی تو ہے

    رم جاودانہ غزل ہی تو ہے سرود شبانہ غزل ہی تو ہے نمایاں کیا جس نے اس دور کو وہ حور یگانہ غزل ہی تو ہے نہاں جس میں صدیوں کی تشکیل ہے وہ زریں ترانہ غزل ہی تو ہے ادب کا اگر ارتقا ہے تو یہ عروس زمانہ غزل ہی تو ہے یہ سر حسیں سب کو بتلا عظیمؔ یم بیکرانہ غزل ہی تو ہے

    مزید پڑھیے

    کرب ہجراں زبس ہے کیا کیجے

    کرب ہجراں زبس ہے کیا کیجے ہم کو تیری ہوس ہے کیا کیجے نے دماغ وصال ہے ہم کو کچھ انہیں پیش و پس ہے کیا کیجے ہجر میں اس نگار تاباں کے لمحہ لمحہ برس ہے کیا کیجے نگہت گل کے آبگینوں میں مرگ شیریں کا رس ہے کیا کیجے گرچہ درویش ہے عظیمؔ مگر اس کو تجھ سے بھی مس ہے کیا کیجے

    مزید پڑھیے

تمام

3 نظم (Nazm)

    سمندر

    جیسے غم ہستی کا ہیولیٰ ہی قمر ہو جیسے کسی عارف کی دعاؤں کا اثر ہو جیسے کہ بقا زاد ہو سرگرم سفر ہو

    مزید پڑھیے

    بقائے دوام کا مسافر

    ہر صدا جاں بہ لب ہر نوا جاں بہ لب ہر ندا جاں بہ لب دلبری کرب زا عاشقی کرب زا آگہی کرب زا خاک داں نے سنا عرشیاں نے سنا ہر زماں نے سنا یہ ابد کا گلا یہ ابد کا گلا یہ ابد کا گلا مجھ کو وسعت ملے مجھ کو وسعت ملے مجھ کو وسعت ملے

    مزید پڑھیے

    کرب جاوداں

    نغمہ بولا میں بھی زخمی شعلہ بولا میں بھی زخمی کتبہ بولا میں بھی زخمی

    مزید پڑھیے