Azeem Haider Syed

عظیم حیدر سید

عظیم حیدر سید کے تمام مواد

14 غزل (Ghazal)

    دستک ہوا کی سن کے کبھی ڈر نہیں گیا

    دستک ہوا کی سن کے کبھی ڈر نہیں گیا لیکن میں چاند رات میں باہر نہیں گیا آنکھوں میں اڑ رہا ہے ابھی تک غبار ہجر اب تک وداع یار کا منظر نہیں گیا اے شام ہجر یار مری تو گواہی دے میں تیرے ساتھ ساتھ رہا گھر نہیں گیا تو نے بھی سارے زخم کسی طور سہ لیے میں بھی بچھڑ کے جی ہی لیا مر نہیں ...

    مزید پڑھیے

    اسی لیے تو ہار کا ہوا نہیں ملال تک

    اسی لیے تو ہار کا ہوا نہیں ملال تک وہ میرے ساتھ ساتھ تھا عروج سے زوال تک نہیں ہے سہل اس قدر کہ جی سکے ہر ایک شخص بلائے ہجر کی رتوں سے موسم وصال تک ہماری کشت آرزو یہ دھوپ کیا جلائے گی تمہارا انتظار ہم کریں گے برشگال تک عمیق زخم اس قدر بہ دست و روز و شب ملے کہ مندمل نہ کر سکی دوائے ...

    مزید پڑھیے

    میں تو سویا بھی نہ تھا کیوں یہ در خواب گرا

    میں تو سویا بھی نہ تھا کیوں یہ در خواب گرا میری آغوش میں بجھتا ہوا مہتاب گرا پھر سمندر کی طرف لوٹ چلی موج بہ موج پھر کوئی تشنہ دہن آ کے سر آب گرا عکس مسمار نہ کر دیدۂ حیراں کے سرشک میرے خوابوں کے در و بام نہ سیلاب گرا ڈھونڈ سیپی کی طرح دل کو نہ ساحل کے قریب یہ صدف دور بہت دور تہہ ...

    مزید پڑھیے

    فتنہ اٹھا تو رزم گہہ خاک سے اٹھا

    فتنہ اٹھا تو رزم گہہ خاک سے اٹھا سورج کسی کے پیرہن چاک سے اٹھا یہ دل اٹھا رہا ہے بڑے حوصلے کے ساتھ وہ بار جو زمیں سے نہ افلاک سے اٹھا سب معجزوں کے باب میں یہ معجزہ بھی ہو جو لوگ مر گئے ہیں انہیں خاک سے اٹھا سورج کی ضو چراغ شکستہ کی لو سے ہو قلزم کی موج دیدۂ نمناک سے اٹھا پوچھا جو ...

    مزید پڑھیے

    عشق میں ہو کے مبتلا دل نے کمال کر دیا

    عشق میں ہو کے مبتلا دل نے کمال کر دیا یوں ہی سی ایک شکل کو زہرہ جمال کر دیا ہم کو تمہاری بزم سے اٹھنے کا کچھ قلق نہیں جیسا خیال ہو سکا ویسا خیال کر دیا سیل روان عمر کے آگے ٹھہر سکا نہ کچھ وقت نے مہر حسن کو رو بہ زوال کر دیا ایک سم عذاب سا پھیل گیا وجود میں روز و شب فراق نے جینا ...

    مزید پڑھیے

تمام