گھر دروازے سے دوری پر سات سمندر بیچ
گھر دروازے سے دوری پر سات سمندر بیچ ایک انجانے دشمن کی ہے گھات سمندر بیچ پھر یہ ہارنے والی آنکھیں جاگیں اس دھوکے میں کوئی خواب بھنور میں آیا رات سمندر بیچ اب کیا اونچے بادبان پر خواب ستارہ چمکے آنکھیں رہ گئیں ساحل پر اور ہات سمندر بیچ اس موسم میں کون کہاں تک دیا جلائے ...