حریم حسن سے آنکھوں کے رابطے رکھنا
حریم حسن سے آنکھوں کے رابطے رکھنا
تمام عمر تحیر کے در کھلے رکھنا
حصار آئینہ و خواب سے نکلنے تک
شکست ذات کا منظر سنبھال کے رکھنا
یہ بارگاہ محبت ہے میری خلوت ہے
مرے حریف قدم احتیاط سے رکھنا
فراز کوہ شب غم سے دیکھنا ہے اسے
مرے خدا مری قسمت میں رت جگے رکھنا
گرا دیا جسے اک بار اپنی نظروں سے
پھر اس کو خواب کی حد سے بھی کچھ پرے رکھنا