فرزانوں کی اس بستی میں ایک عجب سودائی ہے
فرزانوں کی اس بستی میں ایک عجب سودائی ہے کس کے لیے یہ حال ہے اس کا کون ایسا ہرجائی ہے کس کے لیے پھرتا ہے اکیلا شہر کے ہنگاموں سے دور کون ہے جس کی خاطر اس کو تنہائی راس آئی ہے کس کے لب و رخسار کی باتیں ڈھل جاتی ہیں غزلوں میں کس کے خم کاکل کی کہانی وجہ سخن آرائی ہے کون ہے جس کی ...