وہ نہیں جانتا ہے جب کچھ بھی
وہ نہیں جانتا ہے جب کچھ بھی اس سے کہنا ہے بے سبب کچھ بھی کون اپنا ہے کون بیگانہ ہم کو معلوم ہے یہ سب کچھ بھی بے غرض ہو کے سب سے ملتے ہیں ہم کہ رکھتے ہیں بے طلب کچھ بھی جب بھی ملتا ہے مسکراتا ہے خواہ اس کا ہو اب سبب کچھ بھی ہم بھی مل کر بچھڑ گئے اس سے بات ایسی نہیں عجب کچھ بھی آدمی ...