Ateeq Anzar

عتیق انظر

عتیق انظر کی غزل

    سلگتی ریت کی قسمت میں دریا لکھ دیا جائے

    سلگتی ریت کی قسمت میں دریا لکھ دیا جائے مجھے ان جھیل سی آنکھوں میں رہنا لکھ دیا جائے تری زلفوں کے سائے میں اگر جی لوں میں پل دو پل نہ ہو پھر غم جو میرے نام صحرا لکھ دیا جائے مرا اور اس کا ملنا اب تو نا ممکن سا لگتا ہے اسے سورج مجھے شب کا ستارا لکھ دیا جائے اکیلا میں ہی کیوں آخر ...

    مزید پڑھیے

    دل کے آنگن میں تری یاد کا تارا چمکا

    دل کے آنگن میں تری یاد کا تارا چمکا میری بے نور سی آنکھوں میں اجالا چمکا شام کے ساتھ یہ دل ڈوب رہا تھا لیکن یک بیک جھیل کے اس پار کنارا چمکا ہر گلی شہر کی پھولوں سے سجی میرے لیے ہر دریچے میں کوئی چاند سا چہرہ چمکا غم کے پردے میں خوشی بھی تو چھپی ہوتی ہے خوش ہوا میں جو مرے پاؤں ...

    مزید پڑھیے

    پھول پر اوس ہے عارض پہ نمی ہو جیسے

    پھول پر اوس ہے عارض پہ نمی ہو جیسے اس کے چہرے پہ مری آنکھ دھری ہو جیسے اس کی پلکوں پہ رکھوں ہونٹ تو یوں جلتے ہیں اس کے سینے میں کہیں آگ لگی ہو جیسے جھیل کے ہونٹ پہ سورج کی کرن لہرائی میرے محبوب کے ہونٹوں پہ ہنسی ہو جیسے اب بھی رہ رہ کے مرے دل میں سسکتا ہے کوئی اس میں مورت کوئی ...

    مزید پڑھیے

    جسم کے گھروندے میں آگ شور کرتی ہے

    جسم کے گھروندے میں آگ شور کرتی ہے دل میں جب محبت کی چاندنی اترتی ہے شام کے دھندلکوں میں ڈوبتا ہے یوں سورج جیسے آرزو کوئی میرے دل میں مرتی ہے دن میں ایک ملتی ہے اور دوسری شب میں دھوپ جب بچھڑتی ہے چاندنی سنورتی ہے باغباں نے روکا یا لے گیا اسے بادل بات کیا ہوئی خوشبو اتنی دیر کرتی ...

    مزید پڑھیے

    وہ غزل کی کتاب ہے پیارے

    وہ غزل کی کتاب ہے پیارے اس کو پڑھنا ثواب ہے پیارے وہ کبھی نرم چاندنی سی لگے اور کبھی آفتاب ہے پیارے عمر کچی ہے عشق کیا جانے خامشی بھی جواب ہے پیارے اپنے ہاتھوں پلائے خوشبو تو سادہ پانی شراب ہے پیارے اس کو پڑھنا تو چوم کر پڑھنا وہ خدا کی کتاب ہے پیارے اس کو دیکھو لباس مت ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2