Ateeq Anzar

عتیق انظر

عتیق انظر کے تمام مواد

15 غزل (Ghazal)

    نہ مل سکا تری لہروں میں بھی قرار مجھے

    نہ مل سکا تری لہروں میں بھی قرار مجھے سمندر اپنی تہوں میں ذرا اتار مجھے ہوا کے پاؤں کی آہٹ گلاب کی چیخیں سنی ہیں میں نے عدالت ذرا پکار مجھے میں بار بار ترے واسطے بکھر جاؤں تو بار بار مرے آئینے سنوار مجھے فلک کو توڑ دوں میں اپنی آہ سے لیکن زمین والوں سے بے انتہا ہے پیار مجھے اک ...

    مزید پڑھیے

    جس کی خاطر میں نے دنیا کی طرف دیکھا نہ تھا

    جس کی خاطر میں نے دنیا کی طرف دیکھا نہ تھا وہ مجھے یوں چھوڑ جائے گا کبھی سوچا نہ تھا اس کے آنسو ہی بتاتے تھے نہ اب لوٹے گا وہ اس سے پہلے تو بچھڑتے وقت یوں روتا نہ تھا رہ گیا تنہا میں اپنے دوستوں کی بھیڑ میں اور ہمدم وہ بنا جس سے کوئی رشتہ نہ تھا قہقہوں کی دھوپ میں بیٹھے تھے میرے ...

    مزید پڑھیے

    کسی نے بھیجا ہے خط پیار اور وفا لکھ کر

    کسی نے بھیجا ہے خط پیار اور وفا لکھ کر قلم سے کام دیا ہے مجھے خدا لکھ کر فقط سلام ہی لکھتا تھا پیڑ کو خط میں میں آج خوش ہوں بہت پھول کو دعا لکھ کر مجھے بچا کے نہ کر عدل کا لہو اے دوست قلم کو توڑ مری موت کی سزا لکھ کر مجھے چراغوں کے بجھنے کا غم تو ہے لیکن مرا ضمیر ہے زندہ تجھے ہوا ...

    مزید پڑھیے

    مرے دل میں خوشبو بسی تھی جو وہ مکان اپنا بدل گئی

    مرے دل میں خوشبو بسی تھی جو وہ مکان اپنا بدل گئی کسی اور ابر کی چھاؤں میں بڑی دور مجھ سے نکل گئی وہ جو برف ابھی تھی جمی ہوئی کسی مصلحت کے حصار میں ذرا وقت کی جو ہوا لگی تو وہ ایک پل میں پگھل گئی مرے گھر کی اونچی منڈیر پہ وہ جو کالی بلی تھی گھومتی وہی آ کے چپکے سے رات میں مری فاختہ ...

    مزید پڑھیے

    اشک ان آنکھوں سے ہم دل میں بہا کر دیکھیں

    اشک ان آنکھوں سے ہم دل میں بہا کر دیکھیں آج سیلاب کو سینے میں چھپا کر دیکھیں ایک بار اور ذرا دل سے مرے کھیل کریں ایک بار اور مری آنکھوں میں آ کر دیکھیں آپ کے دل میں اتر جاؤں گا دھڑکن بن کر میرے ہاتھوں سے کبھی ہاتھ ملا کر دیکھیں کیا خبر آئے وہ جب تیز ہوں زخموں کے دیے ان چراغوں کی ...

    مزید پڑھیے

تمام