Ata Abidi

عطا عابدی

عطا عابدی کی غزل

    پس دیوار حجت کس لئے ہے

    پس دیوار حجت کس لئے ہے دریچے سے یہ وحشت کس لئے ہے نہ میں اپنا نہ میں تیرا ہوں دنیا تو پھر جینے کی حسرت کس لئے ہے اگر سود و زیاں کے ہم ہیں قائل جنوں سے اپنی قربت کس لئے ہے جفا ہی جب تری پہچان ٹھہری وفا میں مجھ کو لذت کس لئے ہے مری آنکھوں پہ جو پہرہ ہے تیرا تو آئینے سے رغبت کس لئے ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2