پس دیوار حجت کس لئے ہے
پس دیوار حجت کس لئے ہے دریچے سے یہ وحشت کس لئے ہے نہ میں اپنا نہ میں تیرا ہوں دنیا تو پھر جینے کی حسرت کس لئے ہے اگر سود و زیاں کے ہم ہیں قائل جنوں سے اپنی قربت کس لئے ہے جفا ہی جب تری پہچان ٹھہری وفا میں مجھ کو لذت کس لئے ہے مری آنکھوں پہ جو پہرہ ہے تیرا تو آئینے سے رغبت کس لئے ...