Asrar Saifi

اسرار سیفی

اسرار سیفی کی غزل

    کیا کہیں کس سے کہیں رنجش و آفات کا غم

    کیا کہیں کس سے کہیں رنجش و آفات کا غم اب سہا جاتا نہیں گردش حالات کا غم ہر گھڑی شعلے برستے تھے بدن پر میرے کیسے میں بھولتا گزرے ہوئے لمحات کا غم خواب بھی ٹوٹ گئے دل بھی مرا ٹوٹ گیا عمر بھر مجھ کو رہا ان سے ملاقات کا غم میں خوشی پہلی سی اے دوست کہاں سے لاؤں اب تو ہر وقت مرے پیچھے ...

    مزید پڑھیے

    ایک مخصوص دائرہ رکھنا

    ایک مخصوص دائرہ رکھنا قربتوں میں بھی فاصلہ رکھنا دوست تو دوست دشمنوں سے بھی ملنے جلنے کا سلسلہ رکھنا سخت سے سخت مشکلوں میں بھی آگے بڑھنے کا حوصلہ رکھنا عکس چہرہ دکھائی دیتا ہے اپنے ہاتھوں میں آئینہ رکھنا رنج ہو یا خوشی کا موقع ہو بات میں بات کا مزہ رکھنا اب تو عادت سی ہو ...

    مزید پڑھیے