Aslam Kolsarii

اسلم کولسری

اسلم کولسری کے تمام مواد

20 غزل (Ghazal)

    نظر کو وقف حیرت کر دیا ہے

    نظر کو وقف حیرت کر دیا ہے اسے بھی دل سے رخصت کر دیا ہے برائے نام تھا آرام جس کو غزل کہہ کر مصیبت کر دیا ہے سمجھتے ہیں کہاں پتھر کسی کی مگر اتمام حجت کر دیا ہے گلی کوچوں میں جلتی روشنی نے حسیں شاموں کو شامت کر دیا ہے بصیرت ایک دولت ہی تھی آخر سو دولت کو بصیرت کر دیا ہے کئی ہمدم ...

    مزید پڑھیے

    ہر چند بے نوا ہے کورے گھڑے کا پانی

    ہر چند بے نوا ہے کورے گھڑے کا پانی دیوان میرؔ کا ہے کورے گھڑے کا پانی اپلوں کی آگ اب تک ہاتھوں سے جھانکتی ہے آنکھوں میں جاگتا ہے کورے گھڑے کا پانی جب مانگتے ہیں سارے انگور کے شرارے اپنی یہی صدا ہے کورے گھڑے کا پانی کاغذ پہ کیسے ٹھہریں مصرعے مری غزل کے لفظوں میں بہہ رہا ہے کورے ...

    مزید پڑھیے

    بکھرے بکھرے بال اور صورت کھوئی کھوئی

    بکھرے بکھرے بال اور صورت کھوئی کھوئی من گھائل کرتی ہیں آنکھیں روئی روئی ملبے کے نیچے سے نکلا ماں کا لاشہ اور ماں کی گودی میں بچی سوئی سوئی ایک لرزتے پل میں بنجر ہو جاتی ہیں آنکھوں میں خوابوں کی فصلیں بوئی بوئی سرد ہوائیں شہروں شہروں چیخیں لائیں مرہم مرہم خیمہ خیمہ لوئی ...

    مزید پڑھیے

    وہی خوابیدہ خاموشی وہی تاریک تنہائی

    وہی خوابیدہ خاموشی وہی تاریک تنہائی تمہیں پا کر بھی کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی اگر جاں سے گزر جاؤں تو میں اوپر ابھر آؤں کہ لاشوں کو اگل دیتی ہے دریاؤں کی گہرائی کھڑا ہے دشت ہستی میں اگرچہ نخل جاں لیکن گل گویائی باقی ہے نہ کوئی برگ بینائی محبت میں بھی دل والے سیاست کر گئے ...

    مزید پڑھیے

    ہماری جیت ہوئی ہے کہ دونوں ہارے ہیں

    ہماری جیت ہوئی ہے کہ دونوں ہارے ہیں بچھڑ کے ہم نے کئی رات دن گزارے ہیں ہنوز سینے کی چھوٹی سی قبر خالی ہے اگرچہ اس میں جنازے کئی اتارے ہیں وہ کوئلے سے مرا نام لکھ چکا تو اسے سنا ہے دیکھنے والوں نے پھول مارے ہیں یہ کس بلا کی زباں آسماں کو چاٹ گئی کہ چاند ہے نہ کہیں کہکشاں نہ تارے ...

    مزید پڑھیے

تمام