Asjad Nazri Nazar

اسجد ناظری نظر

اسجد ناظری نظر کی غزل

    زمانہ صورت دیوار کیوں ہے

    زمانہ صورت دیوار کیوں ہے یہ خاموشی سر بازار کیوں ہے ادھر کچھ روز سے ہاتھوں میں اپنے بجائے شاخ گل تلوار کیوں ہے یہاں ہر راستہ ہے صاف سیدھا مگر ہر شخص کج رفتار کیوں ہے جو بستی چین سے سوتی تھی شب بھر وہ بستی خوف سے دو چار کیوں ہے بتاؤ بک گئے تم بھی نظرؔ کیا مقفل اب لب اظہار کیوں ...

    مزید پڑھیے

    کدورت سے غبار آلودہ آئینہ نہیں رہتا

    کدورت سے غبار آلودہ آئینہ نہیں رہتا مرے چہرے پہ کوئی دوسرا چہرہ نہیں رہتا غموں کی دھوپ سے چہرے وہاں مرجھائے رہتے ہیں تری زلف معنبر کا جہاں سایہ نہیں رہتا کوئی منظر بھی ہو افسردہ افسردہ سا لگتا ہے تصور میں کسی کا جب رخ زیبا نہیں رہتا در و دیوار سے یہ کیسی ویرانی ٹپکتی ہے تری ...

    مزید پڑھیے