شام دل کو بجھائے جاتی ہے
شام دل کو بجھائے جاتی ہے تیری باتیں سنائے جاتی ہے یہ اداسی بھی خوب صورت ہے مجھ کو رنگیں بنائے جاتی ہے رات کی آنکھ سے اسے دیکھو کیسے منظر دکھائے جاتی ہے ایک لمحے کی روشنی مجھ میں ایک دنیا بسائے جاتی ہے کتنی گمبھیر ہے یہ تاریکی میرے اندر سمائے جاتی ہے ہجر کی شب ہماری جانب ...