مرا گمان ہے شاید یہ واقعہ ہو جائے
مرا گمان ہے شاید یہ واقعہ ہو جائے کہ شام مجھ میں ڈھلے اور سب فنا ہو جائے ہو بات اس سے کچھ ایسے کہ وقت ساکت ہو کلام اپنا تکلم سے ماورا ہو جائے بچا کے آنکھ میں خود اپنی کھوج میں نکلوں مرے وجود میں ایک چور راستہ ہو جائے کچھ اس طرح وہ نگاہ خیال میں اترے کہ اس کے آگے جھکوں اور وہ خدا ...