Ashfaq Rehbar

اشفاق رہبر

اشفاق رہبر کے تمام مواد

3 غزل (Ghazal)

    غم تو تھا پھر بھی بے شمار نہ تھا

    غم تو تھا پھر بھی بے شمار نہ تھا نیزہ سینے کے آر پار نہ تھا میرے گرنے پہ کیوں ہے استعجاب میں تو ویسے بھی شہسوار نہ تھا وہ جو پھرتا تھا لے کے شیر کی کھال اس کا مارا ہوا شکار نہ تھا کیسے رشتے ہیں اس کی موت کے بعد خون خود اس کا سوگوار نہ تھا ہم بھی سیراب ہو چکے ہوتے مطلع بخت ابر بار ...

    مزید پڑھیے

    حادثے زیر و بم پیچ و خم راہ دیکھ

    حادثے زیر و بم پیچ و خم راہ دیکھ گاہ چل گاہ رک گاہ مڑ گاہ دیکھ طول فہرست حاجات کچھ رحم کر میری مشکل سمجھ میری تنخواہ دیکھ بزدلوں کی طرح چھپ کے حملہ نہ کر اپنے دشمن کو بھی کر کے آگاہ دیکھ جس کو آنا نہ ہو وہ نہیں آئے گا ایک دو دن نہیں چار چھ ماہ دیکھ اپنی اوقات کا جائزہ لے ذرا اس ...

    مزید پڑھیے

    جن لغزشوں کے دہر میں جھنڈے بلند ہیں

    جن لغزشوں کے دہر میں جھنڈے بلند ہیں ایوان زندگی کے وہی نقشبند ہیں بے سائیگی نے ہم کو بنایا ہے تیز گام ہم لوگ سوکھے پیڑوں کے احسان مند ہیں لفظوں کے قحط ہی کی نوازش کہیں اسے تابوت ذہن میں جو خیالات بند ہیں تو اپنا مال پہلے حریصوں میں بانٹ دے کیا ہے ہمارا ہم تو قناعت پسند ہیں اس ...

    مزید پڑھیے