Ashfaq Rasheed Mansuri

اشفاق رشید منصوری

اشفاق رشید منصوری کے تمام مواد

8 غزل (Ghazal)

    تری نظر کے اشارہ بدل بھی سکتے ہیں

    تری نظر کے اشارہ بدل بھی سکتے ہیں میرے نصیب کے تارے بدل بھی سکتے ہیں میں اپنی ناؤ بھنور سے نکال لایہ ہوں مگر یہ ڈر ہے کنارے بدل بھی سکتے ہیں امیر شہر کی تقریر ہونے والی ہے سحر تلک یہ نظارے بدل بھی سکتے ہیں یہ دور وہ ہے کہ غیروں کا کیا کہیں صاحب ہمارے حق میں ہمارے بدل بھی سکتے ...

    مزید پڑھیے

    اپنی غزلوں کو رسالوں سے الگ رکھتا ہوں

    اپنی غزلوں کو رسالوں سے الگ رکھتا ہوں یعنی یہ پھول کتابوں سے الگ رکھتا ہوں ہاں بزرگوں سے عقیدت تو مجھے ہے لیکن مشکلیں اپنی مزاروں سے الگ رکھتا ہوں منزلیں آ کے میرے پاؤں میں گر جاتی ہیں حوصلہ جب میں تھکانوں سے الگ رکھتا ہوں ان کی آمد کا پتہ دیتی ہے خوشبو ان کی اس گھڑی خود کو ...

    مزید پڑھیے

    دماغ و دل میں ہلچل ہو رہی ہے

    دماغ و دل میں ہلچل ہو رہی ہے ندی یادوں کی بے کل ہو رہی ہے تو اپنے فیس کو ڈھنک کر نکلنا نگر میں دھوپ پاگل ہو رہی ہے تمہاری یاد کا ڈاکہ پڑا ہے ہماری زیست چمبل ہو رہی ہے ابھی تو شوق سے پھاڑا ہے دامن ابھی تو بس ریہرسل ہو رہی ہے یاد آنکھوں پہ چشمہ گیر کا ہے مری تصویر اوجھل ہو رہی ہے

    مزید پڑھیے

    مری غزل گنگنا رہا تھا

    مری غزل گنگنا رہا تھا وہی جو مجھ سے خفا رہا تھا میرے خیالوں میں گم تھا شاید وہ اپنا کنگن گھما رہا تھا میں بادلوں کو ملا ملا کر اسی کا چہرہ بنا رہا تھا بنا تمہارے نہ جی سکیں گے وہ نیند میں بد بدا رہا تھا جو اس کی آنکھوں سے پی لی اک دن کئی دنوں تک نشہ رہا تھا

    مزید پڑھیے

    دنیا کو حادثوں میں گرفتار دیکھنا

    دنیا کو حادثوں میں گرفتار دیکھنا جب دیکھنا ہو دوستوں اخبار دیکھنا پھر اس کے بعد شوق سے بیعت کرو مگر پہلے امیر شہر کا کردار دیکھنا اس کی طرف ہے امن کا پرچم لگا ہوا لیکن مرا وہ خواب میں تلوار دیکھنا نسبت ہے ہم کو تین سو تیرہ سے آج ممکن نہیں کے ہم کو پڑے ہار دیکھنا وہ شخص کیا گیا ...

    مزید پڑھیے

تمام