اندھیرے میں تجسس کا تقاضا چھوڑ جانا ہے
اندھیرے میں تجسس کا تقاضا چھوڑ جانا ہے کسی دن خامشی میں خود کو تنہا چھوڑ جانا ہے سمندر ہے مگر وہ چاہتا ہے ڈوبنا مجھ میں مجھے بھی اس کی خاطر یہ کنارہ چھوڑ جانا ہے بہت خوش ہوں میں ساحل پر چمکتی سیپیاں چن کر مگر مجھ کو تو اک دن یہ خزانہ چھوڑ جانا ہے طلوع صبح کی آہٹ سے لشکر جاگ جائے ...