اثر نظامی کے تمام مواد

9 غزل (Ghazal)

    یہی مقام وفا ہے تو کوئی بات نہیں

    یہی مقام وفا ہے تو کوئی بات نہیں یہ دل یہیں پہ لٹا ہے تو کوئی بات نہیں ہمارے دور محبت کا راز سر بستہ کسی سے تم نے سنا ہے تو کوئی بات نہیں بڑے سلیقے سے مضمون بند ہے اس میں لفافہ دل کا کھلا ہے تو کوئی بات نہیں مرے خلاف فلک بوس سازشوں کا دھواں تمہارے گھر سے اٹھا ہے تو کوئی بات ...

    مزید پڑھیے

    بازار محبت میں شرمندہ شرافت ہے

    بازار محبت میں شرمندہ شرافت ہے پھولوں کی نمائش ہے خوشبو کی تجارت ہے ہنستے ہوئے گلشن کو پل بھر میں رلا ڈالے آوارہ ہواؤں میں ایسی بھی مہارت ہے تعمیر کا جذبہ بھی تخریب کا نقشہ بھی یہ شوق شہادت ہے یا ذوق بغاوت ہے بجھتے ہوئے انگارے پیغام یہ دیتے ہیں شعلوں سے الجھنے کی شبنم میں ...

    مزید پڑھیے

    اپنی نظریں در و دیوار پر اکثر رکھنا

    اپنی نظریں در و دیوار پر اکثر رکھنا اجنبی گھر میں قدم سوچ سمجھ کر رکھنا کہیں پھٹ جائے کلیجہ نہ وفور غم سے اپنی پلکوں میں چھپا کر نہ سمندر رکھنا اتنا آسان نہیں ان کو بھلانا دل سے سوچ کر اپنے کلیجے پہ یہ پتھر رکھنا یاد آتا ہے وہ منظر ترے افسانے کا اپنے محبوب کو دشمن کے برابر ...

    مزید پڑھیے

    سوجھی تدبیر نہ کچھ رنج و بلا سے پہلے

    سوجھی تدبیر نہ کچھ رنج و بلا سے پہلے زندگی چھوڑ گئی ساتھ قضا سے پہلے یہ سلگتا ہوا افلاس کا چڑھتا سورج مار ڈالے نہ کہیں گرم ہوا سے پہلے آسماں پر بھی پہنچنا کوئی دشوار نہیں چاہیے دل میں تڑپ حرف دعا سے پہلے راکھ کے ڈھیر تمہیں اس کی گواہی دیں گے مجھ کو اپنوں نے جلایا چتا سے ...

    مزید پڑھیے

    نظام جہاں بھی عجب ہے نرالا

    نظام جہاں بھی عجب ہے نرالا اندھیروں سے ڈرنے لگا ہے اجالا وہ فٹ پاتھ پر اپنا فن بیچتا تھا ستم گر جہاں نے اسے روند ڈالا انا سے کہاں کس کو مکتی ملی ہے ہے مضبوط کتنا یہ مکڑی کا جالا یہی وہ غریبی کی گلیاں ہیں یارو جہاں روز بکتا ہے عزت کا پیالہ یہ فرقہ پرستی کا منحوس بندر اثرؔ توڑ ...

    مزید پڑھیے

تمام