ایک نظم
کون سوچے کہ سورج کے ہاتھوں میں کیا ہے ہواؤں کی تحریر پڑھنے کی فرصت کسی کو نہیں کون ڈھونڈے فضاؤں میں تحلیل رستہ کون گزرے سوچ کے ساحلوں سے خواہشوں کی سلگتی ہوئی ریت کو کون ہاتھوں میں لے کون اترے سمندر کی گہرائیوں میں چاندنی کی جواں انگلیوں میں انگلیاں کون ڈالے کون سمجھے مرے فلسفے ...