کیسے کیسے خواب اب ہم کو دکھاتے ہیں یہ لوگ
کیسے کیسے خواب اب ہم کو دکھاتے ہیں یہ لوگ ایک پاگل کو یہاں پاگل بناتے ہیں یہ لوگ جانے کیا اس میں رقم کر ڈالا تھا تو نے بتا اتنی نفرت سے جو تیرا خط جلاتے ہیں یہ لوگ میری فطرت ہے مجھے مشکل پسندی کا ہے شوق اس لئے اکثر ہی مجھ کو آزماتے ہیں یہ لوگ ہے گناہوں پر مجھے افسوس اور وہ ...