Arvind Azaan

اروند ازان

اروند ازان کے تمام مواد

5 غزل (Ghazal)

    کیسے کیسے خواب اب ہم کو دکھاتے ہیں یہ لوگ

    کیسے کیسے خواب اب ہم کو دکھاتے ہیں یہ لوگ ایک پاگل کو یہاں پاگل بناتے ہیں یہ لوگ جانے کیا اس میں رقم کر ڈالا تھا تو نے بتا اتنی نفرت سے جو تیرا خط جلاتے ہیں یہ لوگ میری فطرت ہے مجھے مشکل پسندی کا ہے شوق اس لئے اکثر ہی مجھ کو آزماتے ہیں یہ لوگ ہے گناہوں پر مجھے افسوس اور وہ ...

    مزید پڑھیے

    آسماں میں چاند تاروں کے سوا کچھ بھی نہیں

    آسماں میں چاند تاروں کے سوا کچھ بھی نہیں ان اجالوں میں رکھا کیا ہے بھلا کچھ بھی نہیں میں زمیں اور آسماں کے بیچ میں موجود ہوں میرے اندر بس خلا ہے اور بچا کچھ بھی نہیں زندگی بھی دیکھیے بس رائیگاں گزری میری عمر تو گزری مگر مجھ کو ملا کچھ بھی نہیں کون ہوں میں کیا ہوں آخر کیا حقیقت ...

    مزید پڑھیے

    آپ ہیں میں ہوں محبت کی ڈگر ہے سامنے

    آپ ہیں میں ہوں محبت کی ڈگر ہے سامنے سوچئے مت خوب صورت سا سفر ہے سامنے آپ کی آنکھوں کا منظر دیکھ کر لگتا ہے یوں جس سے میں روشن ہوا ہوں وہ قمر ہے سامنے سایا بن کے ساتھ ہے وہ فاصلہ پھر بھی لگے ایسی قربت میں بھی دوری کا اثر ہے سامنے کیا کروں اس موڑ پر یہ مسئلہ پھر آ گیا اک طرف در ہے ...

    مزید پڑھیے

    اب تخیل میں ہی تصویر بنانی ہے مجھے

    اب تخیل میں ہی تصویر بنانی ہے مجھے یعنی تدبیر سے تقدیر بنانی ہے مجھے رزق کیسا ہے مقدر میں لکھا کیا ہے مرے کیا اسی فن سے ہی جاگیر بنانی ہے مجھے کتنی قاتل ہے تری آنکھیں پتا ہے تجھ کو تیری آنکھوں کو ہی شمشیر بنانی ہے مجھے تیری یادوں نے ہی توڑی ہے خموشی میری میں تو سمجھا تھا کہ ...

    مزید پڑھیے

    اب تخیل میں ہی تصویر بنانی ہے مجھے

    اب تخیل میں ہی تصویر بنانی ہے مجھے یعنی تدبیر سے تقدیر بنانی ہے مجھے رزق کیسا ہے مقدر میں لکھا کیا ہے مرے کیا اسی فن سے ہی جاگیر بنانی ہے مجھے کتنی قاتل ہے تری آنکھیں پتا ہے تجھ کو تیری آنکھوں کو ہی شمشیر بنانی ہے مجھے تیری یادوں نے ہی توڑی ہے خاموشی میری میں تو سمجھا تھا کہ ...

    مزید پڑھیے