Arshad Abbas Zaki

ارشد عباس ذکی

ارشد عباس ذکی کی غزل

    میں اداس ہوں مرے مہرباں میں اداس ہوں

    میں اداس ہوں مرے مہرباں میں اداس ہوں تو کہیں نہیں ہے تو ہے کہاں میں اداس ہوں مرا شہر خواب تو ریزہ ریزہ بکھر چکا کہیں کھو گئی مری کہکشاں میں اداس ہوں مجھے اپنے قدموں کی خاک میں ہی پناہ دے میرے پاس کچھ بھی نہیں ہے ماں میں اداس ہوں یہ جو جنگ ہے کسی اور وقت پہ ٹال دیں صف دوستاں صف ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2