Arshad Abbas Zaki

ارشد عباس ذکی

ارشد عباس ذکی کے تمام مواد

11 غزل (Ghazal)

    خفا ہیں اس لیے وہ ہم سے فرمائش نہیں کرتے

    خفا ہیں اس لیے وہ ہم سے فرمائش نہیں کرتے سو ہم بھی دھوپ اور سائے کی پیمائش نہیں کرتے زمانہ ہر چمکتی چیز کو سونا سمجھتا ہے ہمارا مسئلہ یہ ہے کہ آرائش نہیں کرتے ضرورت آشکارا کرتی ہے نام و نسب سب کا وگرنہ جو حسیں ہوتے ہیں زیبائش نہیں کرتے اتر سکتی نہیں دل آئنے میں روشنی جب تک ہم ...

    مزید پڑھیے

    تو کیا ہوا جو مرے ساتھ آج تو نہیں ہے

    تو کیا ہوا جو مرے ساتھ آج تو نہیں ہے فقط یہی کہ ہے ویرانی ہاؤ ہو نہیں ہے تمہارے ساتھ جو اک روز میری بات نہ ہو تو یوں لگے کہ کسی سے بھی گفتگو نہیں ہے یہ زخم دل کی نمائش نہیں تماشا گرو دراصل بات یہ ہے پیرہن رفو نہیں ہے کسی نے دیکھا نہیں ہم نے جیسے دیکھا اسے غلط کہا ہے کسی نے وہ ...

    مزید پڑھیے

    گزارنے کو تو سب زندگی گزارتے ہیں

    گزارنے کو تو سب زندگی گزارتے ہیں ہم اہل عشق عجب زندگی گزارتے ہیں فریب کھاتے چلے جا رہے ہیں دنیا سے کوئی سلیقہ نہ ڈھب زندگی گزارتے ہیں وہ چند روز جو اچھے دنوں سے ہیں موسوم نہ تب گزاری نہ اب زندگی گزارتے ہیں جنہیں قبول نہیں لمحہ بھر کی ہم سفری ہمارے ساتھ وہ کب زندگی گزارتے ...

    مزید پڑھیے

    غزل کو گردش ایام سے نکالتے ہیں

    غزل کو گردش ایام سے نکالتے ہیں اسے نہ ہونے کے ابہام سے نکالتے ہیں یہ لوگ کیوں تری تکذیب کرتے ہیں جبکہ ہزار کام ترے نام سے نکالتے ہیں یہ شعر ہیں ہمیں خیرات میں نہیں ملتے کبھی دھویں سے کبھی جام سے نکالتے ہیں تجھے خبر ہی نہیں ہے کہ ہم وصال کی فال کبھی سحر سے کبھی شام سے نکالتے ...

    مزید پڑھیے

    جاتی نہیں ہے اس کی مہک تک لحاف سے

    جاتی نہیں ہے اس کی مہک تک لحاف سے آئی تھی ایک بار پری کوہ قاف سے آنکھوں میں روشنی کا سمندر امڈ پڑا جیسے ہی اس بدن کو نکالا غلاف سے تجھ کو کبھی بھی میری ضرورت نہیں رہی مایوس ہو گیا ہوں میں اس انکشاف سے تجھ سے ہمیں شدید محبت ہے اس لئے کرتے ہیں اتفاق ترے اختلاف سے یہ سوچ کر بھی چھت ...

    مزید پڑھیے

تمام