Arsalan Ahmad

ارسلان احمد

ارسلان احمد کی نظم

    نٹ کھٹ پتلی

    پتلی میں شرمندہ ہوں میں نے تیرے بخیے ٹانکے عجلت میں تیرے دھاگے میں نے کس کر باندھے تھے تیرے چہرے پر مسکان سجائی اور تجھے اپنی پوروں پر چلوایا جب چاہا میں نے جلدی کی اور اتنی جلدی کی جتنی شاید تیرے بس کا روگ نہ تھا لیکن اب شرمندہ ہوں جن ہاتھوں سے لاکھ تماشے کر بیٹھا لرزے لرزے جاتے ...

    مزید پڑھیے

    وبا کے دنوں میں ۵

    یہ اعداد کی قوس کب سیدھی ہوگی ہمیں کیا خبر بس خدا کو خبر ہے نقابوں کی قوسیں تھیں ذمے ہمارے جو چہروں پہ سیدھے کیے ہیں کواڑوں کی قوسیں تھیں ذمے ہمارے جو کھلتے نہیں ہیں ہماری بھنووں کی کمانیں دعا میں اٹھے ہاتھ سجدوں رکوعوں کی قوسیں اکڑنے لگی ہیں بدن قوس تھے جو بدلنے لگے ہیں دہن قوس ...

    مزید پڑھیے

    وبا کے دنوں میں ۶

    ہاتھ ملانے کی رسم تب ایجاد ہوئی جب ہتھیار پھینکنا سیکھا جا چکا تھا اور بغلوں میں چھریاں عام ہونے لگی تھیں زندگیوں میں بدلاؤ آیا جاپانیوں نے دور سے جھک کر سلام کہنا سیکھا دشمن اور دوست سے مناسب فاصلہ ہمیشہ بنائے رکھا ایٹمی طاقت سے تباہ کیے گئے زندگیوں میں بدلاؤ آیا اہل فارس نے ...

    مزید پڑھیے

    تم ناراض جو ہو

    کاغذ گم ہیں اور کتابیں الماری میں گم صم ہیں منظر مبہم مبہم سے ہیں سوچیں گتھم گتھا ہیں ٹی وی پر کچھ شکلیں وکلیں شور شرابہ جاری ہے لکھنے بیٹھا ہوں کچھ لیکن کچھ بھی نہیں ہے لکھنے کو تم ناراض جو ہو

    مزید پڑھیے