ان کی محفل میں ہمیشہ سے یہی دیکھا رواج
ان کی محفل میں ہمیشہ سے یہی دیکھا رواج آنکھ سے بیمار کرتے ہیں تبسم سے علاج میں جو رویا ان کی آنکھوں میں بھی آنسو آ گئے حسن کی فطرت میں شامل ہے محبت کا مزاج میری خاطر خود اٹھاتے ہیں وہ تکلیف کرم کون رکھتا ورنہ مجھ جیسے گنہ گاروں کی لاج میرے ہونے اور نہ ہونے پر ہی کیا موقوف ہے موت ...