Anwar Sabri

انور صابری

عالم ،دانشور،مجاہد آزادی اورخطیب،اپنی شاعری میں مستانہ روی اور صوفیانہ رنگ کے لیے معروف

A multi-faceted personality who was apart from being a religious scholar and freedom fighter had also been a poet reflecting Sufistic bohimianism

انور صابری کے تمام مواد

24 غزل (Ghazal)

    عشق میں غم کے سوا کوئی خوشی دیکھی نہیں

    عشق میں غم کے سوا کوئی خوشی دیکھی نہیں زندگی شایان لطف زندگی دیکھی نہیں ان خزاں ساماں بہاروں کو بہاریں کیوں کہوں کیا کبھی میں نے چمن کی دل کشی دیکھی نہیں اف وہ آنکھیں مرتے دم تک جو رہی ہیں اشک بار ہائے وہ لب عمر بھر جن پر ہنسی دیکھی نہیں تک رہا ہوں نزع میں یوں ان کی صورت بار ...

    مزید پڑھیے

    لب پہ کانٹوں کے ہے فریاد و بکا میرے بعد

    لب پہ کانٹوں کے ہے فریاد و بکا میرے بعد کوئی آیا ہی نہیں آبلہ پا میرے بعد میرے دم تک ہی رہا ربط نسیم و رخ گل نکہت آمیز نہیں موج صبا میرے بعد اب نہ وہ رنگ جبیں ہے نہ بہار عارض لالہ رویوں کا عجب حال ہوا میرے بعد چند سوکھے ہوئے پتے ہیں چمن میں رقصاں ہائے بیگانگی آب و ہوا میرے ...

    مزید پڑھیے

    کچھ ابرووں پہ بل بھی ہیں خندہ لبی کے ساتھ

    کچھ ابرووں پہ بل بھی ہیں خندہ لبی کے ساتھ فرما رہے ہیں جور مگر دلکشی کے ساتھ شامل ہو گر نہ غم کی خلش زندگی کے ساتھ رکھے نہ کوئی ربط محبت کسی کے ساتھ اس اہتمام جشن مشیت کو کیا کہوں پیدا کیا ہے درد دل آدمی کے ساتھ جینے نہ دیں حیات کی پیہم شرارتیں انساں جو خود شریر نہ ہو زندگی کے ...

    مزید پڑھیے

    ظلمتوں میں روشنی کی جستجو کرتے رہو

    ظلمتوں میں روشنی کی جستجو کرتے رہو زندگی بھر زندگی کی جستجو کرتے رہو جس پہ ہو ساقی بہ زعم ہوش مندی بھی فدا اس مکمل بے خودی کی جستجو کرتے رہو بے جنوں چلتا نہیں ہے کار تعمیر حیات ہوش والو آگہی کی جستجو کرتے رہو آدمیت کے سوا جس کا کوئی مقصد نہ ہو عمر بھر اس آدمی کی جستجو کرتے ...

    مزید پڑھیے

    عشق مکمل خواب پریشاں

    عشق مکمل خواب پریشاں حسن ہمہ تعبیر گریزاں قطرہ میں دریا کی سمائی درد دو عالم اک دل انساں عشق بہ ہر انداز تجلی لرزاں لرزاں رقصاں رقصاں عشق برنگ شعلہ و شبنم سوزش پنہاں اشک نمایاں میری نگاہ فکر میں انورؔ عشق فسانہ حسن ہے عریاں

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    آزادی کے دیوانے

    ہم آزادی کے دیوانے یہ دنیا فرزانوں کی اس پاپی سنسار میں بابا کون سنے دیوانوں کی مسجد مندر سب کے اندر راج غلامی کرتی ہے دولت لے کر نام خدا کا گھر گھر دھرنا دھرتی ہے کوٹھی بنگلے گورے سانپوں کی اک ایسی بستی ہے جو بھارت کے بھولے بھالے انسانوں کو ڈستی ہے ان سے بچ کر چلنا بابا یہ قاتل ...

    مزید پڑھیے