عشق میں غم کے سوا کوئی خوشی دیکھی نہیں
عشق میں غم کے سوا کوئی خوشی دیکھی نہیں زندگی شایان لطف زندگی دیکھی نہیں ان خزاں ساماں بہاروں کو بہاریں کیوں کہوں کیا کبھی میں نے چمن کی دل کشی دیکھی نہیں اف وہ آنکھیں مرتے دم تک جو رہی ہیں اشک بار ہائے وہ لب عمر بھر جن پر ہنسی دیکھی نہیں تک رہا ہوں نزع میں یوں ان کی صورت بار ...