Anwar Nadeem

انور ندیم

انور ندیم کی غزل

    پیار کو پا کر جو محرومی ہوئی

    پیار کو پا کر جو محرومی ہوئی کچھ ہمارے دل کی مجبوری ہوئی دور سے سہما ہوا بحر خموش دیکھتا ہے زندگی جلتی ہوئی ہے ابھی تعبیر کی رنگت وہی صورتیں ہیں خواب کی بدلی ہوئی میرے کمرے میں سبھی چیزیں ہیں آج زندگانی کی طرح بکھری ہوئی آج بھی یادوں کے ویرانے میں دوست تیری صورت ہے ذرا ابھری ...

    مزید پڑھیے

    اسی عمل کی ذرا سی شراب دیتا چل

    اسی عمل کی ذرا سی شراب دیتا چل شرر کے ہاتھ میں کوئی گلاب دیتا چل وہ انتشار غم زیست میں جلا دے گا مگر اسی کو خوشی کی کتاب دیتا چل ہر اک سوال کا ملتا رہا جواب تجھے کسی سوال کا تو بھی جواب دیتا چل یہاں تو تیری حکومت کا کارخانہ تھا کبھی ہمارے غموں کا حساب دیتا چل زمیں سکون کی حالت ...

    مزید پڑھیے

    کیا سنائیں تمہیں کوئی تازہ غزل

    کیا سنائیں تمہیں کوئی تازہ غزل شعر حیرت زدہ آب دیدہ غزل تم کو لوگو ابھی بھانگڑہ چاہیئے درد کی زندگی کا ترانہ غزل وقت برباد کرتے رہے اس طرح ہم سناتے رہے سب کو تازہ غزل ترجمان شکستہ دلی تھی مگر محفلوں میں چلی وہ شکستہ غزل آدمی کو کبھی بھول سکتی نہیں زندگی سے نبھاتی ہے رشتہ ...

    مزید پڑھیے

    شعر و سخن کی اس محفل میں سب سے چھوٹے ہم ہی تھے

    شعر و سخن کی اس محفل میں سب سے چھوٹے ہم ہی تھے سب سے اونچے منصب والے کھوٹے سکے ہم ہی تھے یاد ہمیں ہے تم بھی سوچو وقت پڑا جب اردو پر سب تھے الجھی بھاشا والے اردو والے ہم ہی تھے دولت شہرت حکمت والے سب ہیں تیرے دم کے ساتھ دنیا تیری ساری رونق چھوڑ کے بیٹھے ہم ہی تھے ٹوٹ چکے سب رشتے ...

    مزید پڑھیے

    ہو سکتا ہے کوئی ہمیں بھی ڈھونڈے ان بنجاروں میں

    ہو سکتا ہے کوئی ہمیں بھی ڈھونڈے ان بنجاروں میں جانے کس کی کھوج میں کب سے پھرتے ہیں بازاروں میں عمر گنوائی کھوج میں جس کی ڈھونڈ پھرے گلزاروں میں قسمت کی یہ خوبی دیکھو آن ملا ویرانوں میں کوئی نہیں جو تیرے آگے حسن کا پیکر بن کر آئے شردھا کی کلیاں مسکائیں قدرت کی سوغاتوں میں آپ کی ...

    مزید پڑھیے