Anjum Khayali

انجم خیالی

انجم خیالی کی غزل

    گھر میں مٹی کا دیا موجود ہے

    گھر میں مٹی کا دیا موجود ہے روشنی سے رابطہ موجود ہے چاہئے بینائی سننے کے لیے بعض رنگوں میں صدا موجود ہے کب سے اڑتا ہے غبارہ ارض کا اس میں اب کتنی ہوا موجود ہے گو بہت محدود ہے جنس وفا پھر بھی میرے بے وفا! موجود ہے عمر بھر جنگل میں رہ سکتا ہوں میں اس میں گھر جیسی فضا موجود ہے ذکر ...

    مزید پڑھیے

    مرے مزار پہ آ کر دیے جلائے گا

    مرے مزار پہ آ کر دیے جلائے گا وہ میرے بعد مری زندگی میں آئے گا یہاں کی بات الگ ہے جہان دیگر سے میں کیسے آؤں گا مجھ کو اگر بلائے گا مجھے ہنسی بھی مرے حال پر نہیں آتی وہ خود بھی روئے گا اوروں کو بھی رلائے گا بچھڑ کے اس کو گئے آج تیسرا دن ہے اگر وہ آج نہ آیا تو پھر نہ آئے گا فقیہ شہر ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2