خوش آمدید
جب کوئی کام نہ ہو تب بھی مجھے سوچتے رہنے کا اک کام تو ہے راحت و درد سے مبسوط کوئی نام تو ہے یوں ہی بیٹھا تھا میں اس نام سے وابستہ محبت کے، اداسی کے دریچے کھولے اتنی چپ تھی کہ خیالات کی چاپ اپنا احساس دلاتی تھی مجھے بے کلی حسب طلب اس نے نہ مل سکنے کی حسب معمول ستاتی تھی مجھے اور پھر ...