Anjali Singh

انجلی سنگھ

انجلی سنگھ کی غزل

    ابھی وہ رابطہ ٹوٹا نہیں ہے

    ابھی وہ رابطہ ٹوٹا نہیں ہے مسلسل حال جو پوچھا نہیں ہے بتا دوں زیست اس کی فکر میں ہی مگر افسوس وہ رشتہ نہیں ہے کسی صحرا میں ڈوبی ہوں کہیں میں کسی سے اب مجھے خطرا نہیں ہے دیے دنیا نے کتنے زخم مجھ کو مگر آنکھوں میں اک قطرہ نہیں ہے ہمارے پاس بس تم ہی نہیں ہو وگرنہ پاس جاناں کیا ...

    مزید پڑھیے

    تیرے جانے کے بعد کیسا ہے

    تیرے جانے کے بعد کیسا ہے دل میں اتنا فساد کیسا ہے آئیے دیکھیے ہمارا دل ٹوٹ جانے کے بعد کیسا ہے عشق میں چوٹ ہم نے کھائی ہے ہم سے پوچھو کہ سواد کیسا ہے پوچھئے تو جواب بھی دوں گی دیکھنا اعتماد کیسا ہے دوست بنتے چلے گئے میرے پھر یہ جانا نہاد کیسا ہے

    مزید پڑھیے