Anita Soni

انیتا سونی

انیتا سونی کی غزل

    زمانہ سنگ ہے فریاد آئینہ میری

    زمانہ سنگ ہے فریاد آئینہ میری غلط کہوں تو زباں چھین لے خدا میری ترا قصور ہے اس میں نہ ہے خطا میری تری زمیں پہ جو برسی نہیں گھٹا میری جہاں سے ترک تعلق کیا تھا تو نے کبھی کھڑی ہوئی ہے اسی موڑ پر وفا میری تم اس لباس دریدہ پہ طنز کرتے ہو اسی لباس میں محفوظ ہے حیا میری اس اک خیال سے ...

    مزید پڑھیے

    بچپن تمام گزرا ہے تاروں کی چھاؤں میں

    بچپن تمام گزرا ہے تاروں کی چھاؤں میں تتلی کے پیچھے جاتی تھی بادل کے گاؤں میں گرمی کی تیز دھوپ میں پیپل کی چھاؤں میں سونیؔ بڑا سکون تھا چھوٹے سے گاؤں میں منزل کی آرزو بھلا کرتے بھی کس طرح کانٹے چبھے ہوئے تھے ہمارے تو پاؤں میں جب دھوپ کے سفر سے وہ آئے گا لوٹ کر اس کو بٹھا کے رکھوں ...

    مزید پڑھیے

    جھرنوں کے درمیاں سے گزرنے لگی ہے شام

    جھرنوں کے درمیاں سے گزرنے لگی ہے شام بھیگی ہوئی فضا سے نکھرنے لگی ہے شام کمرے میں بد گمان جو رکھا تھا آئینہ ہاتھوں میں اس کو لے کے سنورنے لگی ہے شام اب صبح گل فشاں کا زمانہ قریب ہے صحن چمن میں آ کے ٹھہرنے لگی ہے شام سونے نہ دے گی چین سے پھر رات بھر مجھے آنکھوں میں دھیرے دھیرے ...

    مزید پڑھیے

    اس کی نظروں میں اب دھواں ہوں میں

    اس کی نظروں میں اب دھواں ہوں میں اب زمیں ہوں نہ آسماں ہوں میں نا مکمل سی داستاں ہوں میں دل ناکام کی زباں ہوں میں لوگ ارمان جن کو کہتے ہیں ان چراغوں کا ہی دھواں ہوں میں کیا ہوا وہ جو مجھ سے کہتا تھا تیری دنیا ترا جہاں ہوں میں حد نہیں عالم تصور کی کیا بتاؤں کہاں کہاں ہوں میں جو ...

    مزید پڑھیے