انیس ابر کی غزل

    لگا کے دل کوئی کچھ پل امیر رہتا ہے

    لگا کے دل کوئی کچھ پل امیر رہتا ہے پھر اک عمر وہ غم میں اسیر رہتا ہے کیوں ہاتھ دل سے لگاتے ہو بار بار اپنا کیا دل میں اب بھی کوئی بے نظیر رہتا ہے تری زباں پہ قناعت کی بات ٹھیک نہیں ترے بدن پہ لباس حریر رہتا ہے یقین آ گیا ان مہرباں ہواؤں سے اسی گلی میں مرا دست گیر رہتا ہے ترے فراق ...

    مزید پڑھیے

    پلکوں پہ جو آنکھوں کی نگینے سے جڑے ہیں

    پلکوں پہ جو آنکھوں کی نگینے سے جڑے ہیں کچھ خواب ہے بے جان جو رستے میں پڑے ہیں ماتم ہے بپا ترک محبت کا مرے گھر کچھ لمحے سیاہ پوش مرے در پہ کھڑے ہیں کیا کیا نہ سہا پھر بھی میں زندہ ہوں عجب ہے کچھ حادثے خود موت کی قامت سے بڑے ہیں ڈرتا ہوں کہیں اس میں اتر جائے نہ کوئی اس دل میں محبت ...

    مزید پڑھیے

    دیدۂ تر میں کون رہے گا

    دیدۂ تر میں کون رہے گا ڈوبتے گھر میں کون رہے گا سب ہی آدھی موت مریں گے رات نگر میں کون رہے گا تجھ پہ جمی ہیں سب کی نظریں تیری نظر میں کون رہے گا جنگ کریں گے یہ تو بتا دو ساتھ سپر میں کون رہے گا زندگی جب ہو باعث وحشت موت کے ڈر میں کون رہے گا

    مزید پڑھیے

    وصل ہی وصل رہے ہجر کا امکان نہ ہو

    وصل ہی وصل رہے ہجر کا امکان نہ ہو اے مرے دوست یہ رشتہ کبھی بے جان نہ ہو ایک قیدی کی تمنا ہے نیا شہر ملے شہر ایسا کہ جہاں پر کوئی زندان نہ ہو دل کو راس آئی ہیں یہ مشکلیں مشکل سے بہت اب میں یہ چاہتا ہوں زندگی آسان نہ ہو بات تجھ سے ترے انداز میں ہی کر رہا ہو میرے لہجے کی اکڑ سن کے تو ...

    مزید پڑھیے

    ساکن عالم برباد نہیں سمجھیں گے

    ساکن عالم برباد نہیں سمجھیں گے عرش کی باتیں زمیں زاد نہیں سمجھیں گے ایک مدت سے قفس میں رہے پنچھی خود کو ہو کے آزاد بھی آزاد نہیں سمجھیں گے یہ زمیں ہے یہاں جنت نہیں بننے والی بات یہ عصر کے شداد نہیں سمجھیں گے مسکرانے کی اداکاری مجھے آتی ہے مجھ کو گھر والے بھی ناشاد نہیں سمجھیں ...

    مزید پڑھیے

    مال دنیا تلاش کرنا ہے

    مال دنیا تلاش کرنا ہے یعنی رتبہ تلاش کرنا ہے آج انساں کو تپتے صحرا میں بہتا دریا تلاش کرنا ہے تو کنواری ہے کب سے اے دنیا تیرا رشتہ تلاش کرنا ہے اب چراغوں کی لو نہیں منظور ید بیضا تلاش کرنا ہے دشمنی پیار سے بھی کچھ اچھا درمیانہ تلاش کرنا ہے کر چکے سیر ہم سمندر کی اب کنارہ تلاش ...

    مزید پڑھیے

    لفظ یوں خامشی سے لڑتے ہیں

    لفظ یوں خامشی سے لڑتے ہیں جس طرح غم ہنسی سے لڑتے ہیں جانور جانور سے لڑتا ہے آدمی آدمی سے لڑتے ہیں موت کی آرزو میں دیوانے عمر بھر زندگی سے لڑتے ہیں جس سے ہے دوستی کا حکم ہمیں ہم بھی پاگل اسی سے لڑتے ہیں دوسروں سے کبھی نہیں لڑتے لوگ جو بھی خودی سے لڑتے ہیں یہ اندھیروں کے حکمراں ...

    مزید پڑھیے

    مسکان لبوں پر آنکھوں میں تاروں کا سجانا مشکل ہے

    مسکان لبوں پر آنکھوں میں تاروں کا سجانا مشکل ہے دل توڑنا ہے آساں لیکن روتے کو ہنسانا مشکل ہے ہے کانچ صفت دل سینے میں جب ٹوٹتا ہے پھر جڑتا نہیں جس چیز سے دل اٹھ جاتا ہے پھر اس سے لگانا مشکل ہے اے بلبل دل یوں غم پی کر مت چہک کہ اب لب کو سی لے سب ساز بریدہ حال ہوئے اب راگ پرانا مشکل ...

    مزید پڑھیے

    ہر ایک پل مجھے دکھ درد بے شمار ملے

    ہر ایک پل مجھے دکھ درد بے شمار ملے خدا کبھی تو میرے دل کو بھی قرار ملے زمانہ دشمن جاں ہو گیا یہ غم ہے مگر مرا نصیب کہ خنجر بدست یار ملے کیا ہوگی اس سے بھی بڑھ کر کسی کی محرومی جسے نصیب میں تا مرگ انتظار ملے اے عالمین کے رازق بتا کہاں جاؤں مرے وطن میں مجھے جب نہ روزگار ملے رہے وہ ...

    مزید پڑھیے

    محبتوں میں کبھی یہ اثر نظر آئے

    محبتوں میں کبھی یہ اثر نظر آئے وہ ایک بار دکھے عمر بھر نظر آئے جو سر جھکاؤں تو پیروں میں بیڑیاں دیکھوں جو سر اٹھاؤں تو نیزے پہ سر نظر آئے سکون ڈھونڈتے تھک جاؤں اور آخر کار وہ تنگ گلیوں میں مٹی کا گھر نظر آئے نہ منزلوں کا پتا ہے نہ راستوں کی خبر بھٹکتی آنکھوں کو اب راہ بر نظر ...

    مزید پڑھیے