بے بسی خاک اڑانے سے بھی کٹ سکتی تھی
بے بسی خاک اڑانے سے بھی کٹ سکتی تھی نیند تھی نیند تو لمحوں میں پلٹ سکتی تھی میں اکیلی ہی سہے جاتی تھی افلاس کا دکھ ویسے تکلیف تو ہم دونوں میں بٹ سکتی تھی تو جو کمرے سے نکل آیا تو یہ پھیل گئی روشنی تیرے اشارے پہ سمٹ سکتی تھی آپ غصے میں تھے میں روک نہ پائی ورنہ آپ کی شرٹ مرے ہاتھ ...