Anamta Ali

انعمتا علی

انعمتا علی کی غزل

    بے بسی خاک اڑانے سے بھی کٹ سکتی تھی

    بے بسی خاک اڑانے سے بھی کٹ سکتی تھی نیند تھی نیند تو لمحوں میں پلٹ سکتی تھی میں اکیلی ہی سہے جاتی تھی افلاس کا دکھ ویسے تکلیف تو ہم دونوں میں بٹ سکتی تھی تو جو کمرے سے نکل آیا تو یہ پھیل گئی روشنی تیرے اشارے پہ سمٹ سکتی تھی آپ غصے میں تھے میں روک نہ پائی ورنہ آپ کی شرٹ مرے ہاتھ ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2