Ammar Iqbal

عمار اقبال

عمار اقبال کی غزل

    خود پرستی سے عشق ہو گیا ہے

    خود پرستی سے عشق ہو گیا ہے اپنی ہستی سے عشق ہو گیا ہے جب سے دیکھا ہے اس فقیرنی کو فاقہ مستی سے عشق ہو گیا ہے ایک درویش کو تری خاطر ساری بستی سے عشق ہو گیا ہے خود تراشا ہے جب سے بت اپنا بت پرستی سے عشق ہو گیا ہے یہ فلک زاد کی کہانی ہے اس کو پستی سے عشق ہو گیا ہے

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2