Ameeta Parsuram Meeta

امیتا پرسو رام میتا

امیتا پرسو رام میتا کے تمام مواد

23 غزل (Ghazal)

    کیا میں اک حرف تھا لکھا یوں ہی

    کیا میں اک حرف تھا لکھا یوں ہی میرا ہونا بھی بس ہوا یوں ہی جانتی ہوں کہ تم کو پیار نہیں یوں ہی مجھ کو لگا لگا یوں ہی اک خدا کی وہ بات کرتا تھا اور پھر ہو گیا خدا یوں ہی کیا پتا کب قبول ہو جائے تو بھی تو مانگ لیں دعا یوں ہی ایک خدشہ ہے بہکے قدموں سے ڈھونڈ ہی لیں نہ راستہ یوں ہی وہ ...

    مزید پڑھیے

    رقیب جاں نظر کا نور ہو جائے تو کیا کیجے

    رقیب جاں نظر کا نور ہو جائے تو کیا کیجے زیاں دل کو اگر منظور ہو جائے تو کیا کیجے وفا کرنے سے وہ مجبور ہو جائے تو کیا کیجے محبت روح کا ناسور ہو جائے تو کیا کیجے وہی چرچے وہی قصے ملی رسوائیاں ہم کو انہی قصوں سے وہ مشہور ہو جائے تو کیا کیجے زمانے سے گلا کیسا جب اپنے جسم کا ...

    مزید پڑھیے

    محبت عمر بھر کی رائیگاں کرنا نہیں اچھا

    محبت عمر بھر کی رائیگاں کرنا نہیں اچھا سنبھل اے دل انا کو آسماں کرنا نہیں اچھا کچھ ایسے راز ہوتے ہیں بیاں کرنا نہیں اچھا ہر اک چہرے کی سچائی عیاں کرنا نہیں اچھا کسی ناکام حسرت کی جو سلگے آگ سینہ میں ہوا یادوں کی مت دینا دھیاں کرنا نہیں اچھا چمن میں ہوں تو پھر میں بھی چمن کا ایک ...

    مزید پڑھیے

    وفا کی شان وہ لیکن کبھی مرے نہ ہوئے

    وفا کی شان وہ لیکن کبھی مرے نہ ہوئے ہے میری جان وہ لیکن کبھی مرے نہ ہوئے انہیں کا ذکر غزل بھی وہی فسانہ بھی سخن کی آن وہ لیکن کبھی مرے نہ ہوئے نشہ ہے ان کی صدا کا کہ دھڑکنیں میری رہا گمان وہ لیکن کبھی مرے نہ ہوئے گلوں میں رنگ انہیں سے مہک مہک ان سے چمن کی شان وہ لیکن کبھی مرے نہ ...

    مزید پڑھیے

    زندگی اپنا سفر طے تو کرے گی لیکن (ردیف .. ا)

    زندگی اپنا سفر طے تو کرے گی لیکن ہم سفر آپ جو ہوتے تو مزا اور ہی تھا کعبہ و دیر میں اب ڈھونڈ رہی ہے دنیا جو دل و جان میں بستا تھا خدا اور ہی تھا اب یہ عالم ہے کہ دولت کا نشہ طاری ہے جو کبھی عشق نے بخشا تھا نشہ اور ہی تھا دور سے یوں ہی لگا تھا کہ بہت دوری ہے جب قریب آئے تو جانا کہ گلا ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    واپسی کا سفر

    میری تلاش مجھے لے چلی ہے ماضی میں تمہیں بتاؤ میں خود کو کہاں تلاش کروں پگھل پگھل کے صدا امتحاں کی آتش میں وجود ڈھل گیا میرا عجیب سانچوں میں وہ اک وجود جو رشتوں میں کھو گیا ہے کہیں اسی وجود کو پھر سے کہاں تلاش کروں تراشنا ہے نیا اک مجسمہ یا پھر میں اپنے گمشدہ حصوں کو پھر تلاش ...

    مزید پڑھیے