محبت عمر بھر کی رائیگاں کرنا نہیں اچھا
محبت عمر بھر کی رائیگاں کرنا نہیں اچھا
سنبھل اے دل انا کو آسماں کرنا نہیں اچھا
کچھ ایسے راز ہوتے ہیں بیاں کرنا نہیں اچھا
ہر اک چہرے کی سچائی عیاں کرنا نہیں اچھا
کسی ناکام حسرت کی جو سلگے آگ سینہ میں
ہوا یادوں کی مت دینا دھیاں کرنا نہیں اچھا
چمن میں ہوں تو پھر میں بھی چمن کا ایک حصہ ہوں
تغافل اتنا میرے باغباں کرنا نہیں اچھا
حفاظت سے اتارو اشک غم کو دل کی سیپی میں
کسی قطرے کو بحر بیکراں کرنا نہیں اچھا
اجالے ہی نہیں ہے تیرگی بھی زیست کا حاصل
کہ ان تاریکیوں کو بے زباں کرنا نہیں اچھا