Ameer Imam

امیر امام

ہندوستانی غزل کی نئی نسل کی ایک روشن آواز

One of the rising stars of new generation Indian urdu ghazal.

امیر امام کے تمام مواد

27 غزل (Ghazal)

    شہر میں سارے چراغوں کی ضیا خاموش ہے

    شہر میں سارے چراغوں کی ضیا خاموش ہے تیرگی ہر سمت پھیلا کر ہوا خاموش ہے صبح کو پھر شور کے ہمراہ چلنا ہے اسے رات میں یوں دل دھڑکنے کی صدا خاموش ہے کیسا سناٹا تھا جس میں لفظ کن کہنے کے بعد گنبد افلاک میں اب تک خدا خاموش ہے کچھ بتاتا ہی نہیں گزری ہے کیا پردیس میں اپنے گھر کو لوٹتا ...

    مزید پڑھیے

    چھپ جاتا ہے پھر سورج جس وقت نکلتا ہے

    چھپ جاتا ہے پھر سورج جس وقت نکلتا ہے کوئی ان آنکھوں میں ساری رات ٹہلتا ہے چمپئی صبحیں پیلی دوپہریں سرمئی شامیں دن ڈھلنے سے پہلے کتنے رنگ بدلتا ہے دن میں دھوپیں بن کر جانے کون سلگتا تھا رات میں شبنم بن کر جانے کون پگھلتا ہے خاموشی کے ناخن سے چھل جایا کرتے ہیں کوئی پھر ان زخموں ...

    مزید پڑھیے

    ہر ایک شام کا منظر دھواں اگلنے لگا

    ہر ایک شام کا منظر دھواں اگلنے لگا وہ دیکھو دور کہیں آسماں پگھلنے لگا تو کیا ہوا جو میسر کوئی لباس نہیں پہن کے دھوپ میں اپنے بدن پہ چلنے لگا میں پچھلی رات تو بے چین ہو گیا اتنا کہ اس کے بعد یہ دل خود بہ خود بہلنے لگا عجیب خواب تھے شیشے کی کرچیوں کی طرح جب ان کو دیکھا تو آنکھوں سے ...

    مزید پڑھیے

    روداد جاں کہیں جو ذرا دم ملے ہمیں

    روداد جاں کہیں جو ذرا دم ملے ہمیں اس دل کے راستے میں کئی خم ملے ہمیں لبیک پہلے ہم نے کہا تھا رسول‌ حسن ہو کارزار عشق تو پرچم ملے ہمیں آئے اک ایسا زخم جو بھرنا نہ ہو کبھی یعنی ہر ایک زخم کا مرہم ملے ہمیں دن میں جہاں سراب ملے تھے ہمیں وہاں آئی جو رات قطرۂ شبنم ملے ہمیں تم جیسے ...

    مزید پڑھیے

    وہ اپنے بند قبا کھولتی تو کیا لگتی

    وہ اپنے بند قبا کھولتی تو کیا لگتی خدا کے واسطے کوئی کہے خدا لگتی یقین تھی تو یقیں میں سما گئی کیسے گمان تھی تو گماں سے بھی ماورا لگتی اگر بکھرتی تو سورج کبھی نہیں اگتا ترا خیال کہ وہ زلف بس گھٹا لگتی ترے مریض کو دنیا میں کچھ نہیں لگتا دوا لگے نہ رقیبوں کی بد دعا لگتی ہوئی ہے ...

    مزید پڑھیے

تمام

1 نظم (Nazm)

    گم شدہ

    میں اس دنیا کے میلے میں کھلونوں کہ دکانوں پر سجے ایک اک کھلونے کو بڑی حسرت سے تکتا جا رہا ہوں اس اک بچے کی صورت جس کو یہ معلوم تک ہوتا نہیں وہ کھو گیا ہے وہ جن کے ساتھ آیا تھا وہ اس کو ڈھونڈتے پھرتے ہیں لیکن وہ تو اس میلے میں چلتا جا رہا ہے بنا سوچے کہ اس کے چلتے جانے کا بھلا انجام ...

    مزید پڑھیے