لخت لخت
یہ ٹکڑے یہ ریزے یہ ذرے یہ قطرے یہ ریشے یہ میری سمجھ کی نسینی کے پادان انہیں جوڑتا ہوں تو کوئی بدن نہ کوئی صراحی نہ صحرا نہ دریا نہ کوئی شجر کچھ بھی بنتا نہیں لکیروں سے خاکے ابھرتے ہیں لیکن یہ کوشش مٹائی ہوئی صورتیں پھر بناتی نہیں کہ وہ جان جس سے یہ سارا جہان حرارت سے حرکت سے معمور ...