Amanat Lakhnavi

امانت لکھنوی

اپنے ناٹک ’اندرسبھا‘ کے لیے مشہور، اودھ کے آخری نواب واجد علی شاہ کے ہم عصر

Famous for his musical play 'Inder Sabha', contemporary of the last Nawab of Avadh, wajid Ali Shah.

امانت لکھنوی کی غزل

    لطف اب زیست کا اے گردش ایام نہیں

    لطف اب زیست کا اے گردش ایام نہیں مے نہیں یار نہیں شیشہ نہیں جام نہیں کب مجھے یاد رخ و زلف سیہ فام نہیں کوئی شغل اس کے سوا صبح سے تا شام نہیں ہر سخن پر مجھے دیتا ہے وہ بد خو دشنام کون سی بات مری قابل انعام نہیں نیک نامی میں دلا فرقۂ عشاق ہیں عشق ہے وہ بدنام محبت میں جو بدنام ...

    مزید پڑھیے

    زمزمہ کس کی زباں پر بہ دل شاد آیا

    زمزمہ کس کی زباں پر بہ دل شاد آیا منہ نہ کھولا تھا کہ پر باندھنے صیاد آیا قد جو بوٹا سا ترا سرو رواں یاد آیا غش پہ غش مجھ کو چمن میں تہ شمشاد آیا لے اڑی دل کو سوئے دشت ہوائے وحشت پھر یہ جھونکا مجھے کر دینے کو برباد آیا کس قدر دل سے فراموش کیا عاشق کو نہ کبھی آپ کو بھولے سے بھی میں ...

    مزید پڑھیے

    گر پڑے دانت ہوئے موئے سر اے یار سفید

    گر پڑے دانت ہوئے موئے سر اے یار سفید کیوں نہ ہو خوف اجل سے یہ سیہ کار سفید دو قدم فرط نزاکت سے نہیں چل سکتا رنگ ہو جاتا ہے اس کا دم رفتار سفید اس مسیحا کی جو آنکھیں ہوئیں گلزار میں سرخ ہو گئی خوف سے بس نرگس بیمار سفید گل نسریں کو نہیں جوش چمن میں بلبل ہے نزاکت کے سبب چہرۂ گلزار ...

    مزید پڑھیے
صفحہ 2 سے 2